غریب محنت کش کے گھر دھاوا بولتے ہوئے زبردستی گھس کر لاکھوں کا سامان باہر پھینک کر گھر ہی مسمار کر دیا

غریب محنت کش کے گھر دھاوا بولتے ہوئے زبردستی گھس کر لاکھوں کا سامان باہر پھینک کر گھر ہی مسمار کر دیا

گکھڑ منڈی (ڈاکٹر عصمت علوی) چودہ مسلح افراد نے غریب محنت کش کے گھر دھاوا بولتے ہوئے زبردستی گھس کر لاکھوں کا سامان باہر پھینک کر گھر ہی مسمار کر دیا، تحریری درخواست کے باوجود پولیس گکھڑ غریب کی شنوائی کرنے میں لیت و لعل کا مظاہرہ کرتی رہی،واقعات کیمطابق گزشتہ روز گکھڑ کے نواحی گاؤں کوٹ وارث کے رہائشی محنت کش سید فیاض احمد بخآری اپنے اہلخانہ کے ہمراہ گھر موجود تھا کہ اسی گاؤں کے رہائشی ملزمان افتخار حسین عرف باؤ،تصدق حسین اپنے ساتھیوں ضیاء اللہ رفاقت علی کے علاؤہ چودہ کے قریب نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ محنت کش فیاض بخاری کے گھر دھاوا بولتے ہوئے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے گھر گھس کر اسے اسکے مکان کے ملحقہ کمرے میں بند کرکے اسکے بیوی بچوں کو باہر نکال کر گھر میں موجود لاکھوں کا سامان جاتی پیٹیاں،بھڑولہ،فرنیچراور گھریلو سامان زبردستی باہر پھینک کر اسکے گھر کو اپنے دستی ہتھیاروں،کسی،بیلچہ،گینتی،ودیگر ہتھیاروں سے مسمار کرنا شروع کر دیا،اور ساتھ ساتھ گالی گلوج کرتے خوف و ہراس پھیلاتے ہوئے قتل کی دھمکیاں دیتے رہے کہ کوئی بیچ آیا تو اسے قتل کر دیں گے،حتاکہ بپھڑے ملزمان سامان کیساتھ ساتھ قرآن پاک ،سپارے اور مقدس کتب بھی زمین پر پھینکتے رہے،اور پورے مکان کو مسمار کرتے ہوئے للکارے مارتے رہے کہ اہل دیہہ نے انکی منت سماجت کے بعد جان بخشی کرائی،ملزمان دھمکیاں دیتے فرار ہوگئے،غریب محنت کش سید فیاض بخاری کا مکان مسمار کرنے پر اسکے معصوم بچے شدید سردی میں کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار پڑے ہیں،اور انصاف کے طلبگار ہیں،جبکہ اپنے ساتھ ہونیوالی اس غنڈہ گردی،اور سینی زوری کیخلاف پولیس تھانہ گکھڑ کو انصاف اور کاروائی کیلئے درخواست دی،تاحال پولیس گکھڑ لیت و لعل سے کام لے رہی ہے،اس سلسلہ میں ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ شخص سید فیاض بخاری نے بتایا کہ ہمارا یہ اڑھائی مرلے کا مکان مشترکہ کھاتے میں سے نکلتا ہے،جس پر عرصہ پانچ سال سے مالک اور قابض ہوں ،مگر یہ بااثر لوگ مجھ سے اور میرے بچوں سے سر ڈھانپنے کا یہ مکان چھیننا چاہتے ہیں،جنہیں در پردہ بااثر افراد کی سپورٹ حاصل ہے،ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ سال سے یہاں رہ رہا ہوں ،اور مالک و قابض ہوں،ملزنان بااثر ہیں،جن سے میرے بچوں کی جانوں کو خطرہ ہے،میں ہر انتظامی فورم سے انصاف کا طلبگار

Leave your comment
Comment
Name
Email