سودی نظام ِ معیشت سے نجات تمام مکاتب فکر کی مشترکہ ذمہ داری (مولانازاہد الراشدی)

سودی نظام ِ معیشت سے نجات تمام مکاتب فکر کی مشترکہ ذمہ داری (مولانازاہد الراشدی)

گکھڑ (محمد گلشاد سلیمی)سودی نظام ِ معیشت سے نجات تمام مکاتب فکر کی مشترکہ ذمہ داری ہے، سٹیٹ بنک آف پاکستان سودی نظامِ معیشت کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہےسپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تاخیری حربے استعمال کرنا اللہ کے عذاب کو دعوت دینا ہے۔ مولاناعبد الروف ملک،مولانا راغب نعیمی،ڈاکٹرفرید پراچہ،مولانازاہد الراشدی ڈاکٹر ملک سلیم و دیگر کا تحریک انسدادسود پاکستان کے اجلاس سے خطاب تحریک انسداد سود کا ملک بھر میں پر امن احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان1991کا وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ اورپھر1999میں سپریم کورٹ شریعت ایپلٹ بنچ کے فیصلے کے بعد تاخیری حربے استعمال کرنا اللہ کے عذاب کو دعوت دینا ہے تمام سرکاری ادارے،سودی نظام کے خاتمے کیلئے اپنافرض اداکریں تحریک انسداد سود پاکستان کی ورکنگ باڈی کے اجلاس جو کہ مولانا عبد الروف ملک کی صدارت میں آسٹریلیا مسجد میں منعقد ہوا،جس میں تمام مکاتب فکر کے نمائندگان نے شرکت کی سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عطف وحید نے کہا کہ سٹیٹ بنک آف پاکستان سودی نظامِ معیشت کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور لیت ولعل سے کام لے رہا ہے،دو بار ملک کی اعلیٰ عدلیہ سود ی نظام کے خلاف فیصلہ دے چکی مگر ریاستی ادارے فیصلہ نافذ کرنے کے بجائے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔مولانا راغب نعیمی نے کہا کہ سودی نظام کا تحفظ اللہ ورسول کے ساتھ دشمنی اور جنگ ہے، ایک طرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے وفاداری کے تقاضے ہیں جبکہ دوسری جانب کلمہ بغاوت پر مصر رہنے کی بدترین کوشش،ہمیں بطور مسلمان یہ معلوم ہونا چاہئے کہ سود کتنا بڑا گناہ ہے اور مسلم معاشرے کے زوال کی ایک بڑی وجہ سودی نظام ہے۔مولنا عبد الغفار روپڑی نے کہا کہ قیامِ پاکستان کے مقاصد میں سے ایک مقصد یہ بھی تھا کہ ہم اسلامی نظام رائج کریں گے مگر افسوس کہ ہم نے اللہ ورسول سے دھوکہ کیا حالانکہ اللہ کو کوئی دھوکہ نہیں دے سکتا، حقیقت میں ہم اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ڈاکٹر فرید پراچہ نے کہا کہ تحریک انسداد سود کو سودی نظام کے خاتمے تک جاری رکھا جائے گا۔مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ اللہ رب العزت دل و جان سے سود کے خلاف نفرت ہمارے دلوں میں بٹھا دے اور ہمارے معاشرے کو جلد از جلد اس لعنت سے پاک فرمائے اور ہمارا حصہ بھی اس میں شامل فرمائے۔اجلاس سے ڈاکٹر سرفراز احمد اعوان،ڈاکٹر محمد امین،مولانا جمیل الرحمان اختر،ڈاکٹر ملک محمد سلیم،مولانا عبد الرؤ ف فاروقی،شیخ اسد الرحمان،مفتی ڈاکٹر شاہد احمد خان، علامہ محمد یوسف خان،پروفیسر میاں محمد گلفام نے بھی خطاب کیا

Leave your comment
Comment
Name
Email