اہل اللہ کی صحبت و معیت سے دلی کیفیات میں نکھار اور ایمانی جذبات میں قوت آتی ہے(مولانا شاہ نواز فاروقی)

اہل اللہ کی صحبت و معیت سے دلی کیفیات میں نکھار اور ایمانی جذبات میں قوت آتی ہے(مولانا شاہ نواز فاروقی)

گکھڑ(محمد گلشاد سلیمی) امت مسلمہ کی رہنمائی اور اصلاح معاشرہ کے لیے علماء کرام اور مشائخ عظام مساجد،مدارس اور خانقاہوں میں مؤثر کردار ادا کر رہے ہیں۔شرور و فتن کے دور میں اپنے ایمان کی حفاظت اور معصیات سے بچنا طوفان میں چراغ جلانے یا ہاتھ میں انگارہ پکڑنے کے مترادف ہے، گناہوں سے بچنے اور فتنوں سے محفوظ رہنے کے لیے صحبت اہل اللہ اور مجالس ذکر و اذکار انتہائی ضروری ہیں اللہ کے ولیوں کی محافل، مشائخ عظام کی مجالس اور علماء کرام کے اصلاحی بیانات دلی کیفیات کو درست اور ایمانی جذبات کو قوت دیتے ہیں علماء کرام انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں ان خیالات کا اظہار مہمان خصوصی خواجہ خلیل احمد نے ہر سال الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے زیر اہتمام علامہ زاہد الراشدی کی سرپرستی میں سالانہ نقشبندی اجتماع کے موقع پر مدرسہ طیبہ گوجرانوالہ میں کیا قاری محمد عمر فاروق کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا اجتماع میں حضرت مولانا اشرف علی، مولانا شاہ نواز فاروقی، مولانا جمیل الرحمٰن اختر،مولانا فضل ہادی، سید سلمان گیلانی، حافظ فیصل بلال حسان، مفتی عبید الرحمن، مولانا عثمان رمضان، صاحبزادہ نصرالدین خان عمر اور مولانا امجد محمود معاویہ نے خصوصی طور پر شرکت کی مولانا شاہ نواز فاروقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ اگر جسم کالوتھڑا دل ٹھیک ہو جائے تو سارا جسم ٹھیک اور اگر یہ دل خراب تو سارا جسم خراب ہو جاتا ہے جسم محکوم اور رعایا کی طرح جبکہ دل حاکم کی طرح ہے حدیث شریف میں آتا ہے کہ لوگ اپنے حاکم اور بادشاہ کے دین پہ ہوتے ہیں اسی طرح سارا جسم بھی دل کی مان کر چلتا ہے ذکر اللہ کی کثرت اور اہل اللہ کی صحبت و معیت سے دلی کیفیات میں نکھار اور ایمانی جذبات میں قوت آتی ہے، پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ زاہد الراشدی نے اس روحانی نقشبندی اجتماع سے آخری خطاب کرتے ہوئے خواجہ خلیل احمد کی تشریف آوری اور تمام شرکاء کی اجتماع میں شرکت پہ سب حضرات کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بزرگ حقیقت میں وہی چاہتے ہیں جو اللہ ربّ العزت کی چاہت و مشیت ہوتی ہے اس لیے کچھ بھی ان مشائخ کی مشیت سے ہٹ کر نہیں ہوتا اجتماع کا اختتام الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے ڈائریکٹر علامہ زاہد الراشدی صاحب کی دعا پر ہوا، دعا کے بعد تمام شرکاء کی بہترین کھانے کے ساتھ ضیافت بھی کی گئی۔مادہ پرستی،نفسانفسی اوردنیاداری کے اس دور میں اللہ کے دوستوں اور اس کے محبوب بندوں کی قربت،صحبت اور اس طرح کی روحانی محفل بھی ایک عظیم نعمت ہے جس پر ہم رب العزت کے شکر گزار ہیں حافظ یحییٰ بن زکریا، ثناخوان مصطفی حافظ عادل حسین اور حافظ فیصل بلال حسان نے نعتیہ کلام پیش کرتے ہوئے بارگاہ رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کیے

Leave your comment
Comment
Name
Email